درگزر و برداشت کا تاریخی واقعہ
پیغمبرﷺ اسلام کا غیر مسلموں سے حسن سلوک
قسط نمبر 99
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں حضرت عمرو بن سعد رضی اللہ عنہ بڑے خدا ترس صحابی تھے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان کو حمص کا عامل مقرر کیا تو انہوں نے اس شرط پر عہدہ قبول کیا کہ وہ اپنی خدمت کے صلے میں کوئی تنخواہ نہ لیا کریں گے… ان کی رعایا میں عیسائی ذمی بھی تھے، ایک روز انہوں نے ایک عیسائی کو کہہ دیا کہ خدا تم کو رسوا کرے یہ کہنے کو تو کہہ گئے، مگر سوچنے لگے کہ ان کو یہ کہنے کا حق کہاں تک تھا، کچھ بھی حق نہ پایا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ نہ یہ عہدہ ہوتا اور نہ یہ بات منہ سے نکلتی جس سے اس عیسائی کو تکلیف پہنچی اس لئے عہدہ سے استعفیٰ حاضر ہے…‘‘ (اسلام میں مذہبی رواداری ص ۳۲۶)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں